Fazail e ramzan

Fazail e ramzan 

 قتیبہ بن سعید، اسماعیل بن جعفر، ابوسہل اپنے والد سے وہ طلحہ بن عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس کے بال الجھے ہوئے تھے۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہمیں بتائیے کہ ہم پر اللہ نے کتنی نمازیں فرض کی ہیں ؟


 آپ ﷺ نے فرمایا پانچ نمازیں لیکن اگر تو نفل پڑھے تو ا بات ہے، پھر اس نے عرض کیا کہ ہمیں بتائیے کہ کتنے روزے اللہ نے ہم پر فرض کئے ہیں ؟ آپ نے فرمایا ماہ رمضان کے روزے، لیکن اگر تو نفل رکھے تو الگ بات ہے۔ پھر اس نے عرض کیا کہ ہمیں بتائیے کہ اللہ نے ہم پر کتنی زکوٰۃ فرض کی ہے ؟ راوی کا بیان ہے رسول اللہ ﷺ نے اسے شرائع اسلام بتا دئیے اس شخص نے کہا قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو باعزت بنایا، میں اس سے نہ تو کچھ کم کروں گا نہ تو کچھ زیادہ کروں گا جو اللہ تعالیٰ نے ہم پر فرض کی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ شخص کامیاب ہوگیا اگر اپنے قول میں سچا ہے یا یہ فرمایا کہ وہ شخص جنت میں جائے گا اگر اپنے قول میں سچا ہے۔ 

 عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے، اس لئے نہ تو بری بات کرے اور نہ جہالت کی بات کرے اگر کوئی شخص اس سے جھگڑا کرے یا گالی گلوچ کرے تو کہہ دے میں روزہ دار ہوں، دو بار کہہ دے۔ (رسول اللہ ﷺ نے فرمایا) قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بہتر ہے وہ کھانا پینا اور اپنی مرغوب چیزوں کو روزوں کی خاطرچھوڑ دیتا ہے ا 

 ابراہیم بن منذر، معن، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے اللہ کی راہ میں جوڑا (یعنی دو چیزیں) خرچ کیں، وہ جنت کے دروازوں سے پکارا جائے گا، اے اللہ کے بندے یہ دروازہ اچھا ہے۔ جو شخص نمازی ہوگا وہ نماز کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو شخص مجاہد ہوگا وہ جہاد کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو شخص صدقہ والوں سے ہوگا وہ صدقہ کے دروازے سے پکارا جائے گا۔ حضرت ابوبکر (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ان دروازوں میں سے جس دروازے سے بھی پکارا جائے اس پر کوئی حرج نہیں ہے لیکن کوئی ایسا بھی ہوگا جو ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا۔ آپ نے فرمایا ہاں ! اور مجھے امید ہے کہ تم ان میں سے ہو گے۔ 

 جو شخص رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت کر کے رکھے اس کا ثواب۔

 مسلم بن ابراہیم، ہشام، یحییٰ بن ابی سلمہ ابوہریرہ (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جو شخص شب قدر میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے کھڑا ہو، اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں اور جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔ 

 جو شخص رمضان میں جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا نہ چھوڑے۔اپ



 ﷺ نے فرمایا جس نے جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا ترک نہ کیا تو اللہ تعالیٰ کو اس کے کھانا پینا چھوڑ دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ 

Islamic studio



Previous Post Next Post

Contact Form

t