fazail e quran in urdu
قران مجید قران مجید اللہ تبارک و تعالی کی اخری کتاب ہے جو ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی قران مجید میں اللہ تبارک و تعالی نے روز اول سے لے کر اخر تک قران پاک میں تمام جن و بشر کا ذکر ہے اور اللہ تبارک و تعالی نے اس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ہمیں قران مجید پڑھنے کا حکم دیا اور قران پاک کے فضائل بیان فرمائے احادیث مبارکہ موجود ہیںقران مجید کی پہلی ایات کون سی ہی
صحیح البخاری
کتاب: فضائل قرآن
باب: باب: وحی کیونکر اتری اور سب سے پہلے
کون سی آیت نازل ہوئی تھیحدیث
ترجمہ:
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے ‘ کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ‘ ان سے ابوعثمان مہدی نے بیان کیا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ جبرائیل (علیہ السلام) نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور آپ ﷺ سے بات کرنے لگے۔ اس وقت ام المؤمنین ام سلمہ (رض) آپ کے پاس موجود تھیں نبی کریم ﷺ نے ان سے پوچھا کہ جانتی ہو یہ کون ہیں ؟ یا اسی طرح کے الفاظ آپ ﷺ نے فرمائے۔ ام المؤمنین نے کہا کہ دحیہ الکلبی ہیں۔ جب آپ ﷺ کھڑے ہوئے ام سلمہ (رض) نے بیان کیا : اللہ کی قسم ! اس وقت (تک) بھی میں انہیں دحیہ الکلبی سمجھتی رہی۔ آخر جب میں نے نبی کریم ﷺ کا خطبہ سنا جس میں آپ ﷺ نے جبرائیل (علیہ السلام) کے آنے کی خبر سنائی تب مجھے حال معلوم ہوا یا اسی طرح کے الفاظ بیان کئے۔ معتمر نے بیان کیا کہ میرے والد (سلیمان) نے کہا ‘ میں نے ابوعثمان مہدی سے کہا کہ آپ نے یہ حدیث کس سے سنی تھی ؟ انہوں نے بتایا کہ اسامہ بن زید (رض) سے۔
نیز دوسری حدیث مبارکہ
صحیح البخاری
کتاب: فضائل قرآن
باب: باب: وحی کیونکر اتری اور سب سے پہلے کون سی آیت نازل ہوئی تھی؟
حدیث
ترجمہ:
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، کہا ہم سے سعد مقبری نے بیان کیا، ان سے ان کے والد کیسان نے اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہر نبی کو ایسے ایسے معجزات عطا کئے گئے کہ (انہیں دیکھ کر لوگ) ان پر ایمان لائے (بعد کے زمانے میں ان کا کوئی اثر نہیں رہا) اور مجھے جو معجزہ دیا گیا ہے وہ وحی (قرآن) ہے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نازل کی ہے۔ (اس کا اثر قیامت تک باقی رہے گا) اس لیے مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میرے تابع فرمان لوگ دوسرے پیغمبروں کے تابع فرمانوں سے زیادہ ہوں گے۔
سات قرات قران مجید
صحیح البخاری
کتاب: فضائل قرآن
باب: باب: قرآن مجید سات قراتوں سے نازل ہوا ہے۔
حدیث نمبر: 4991
ترجمہ:
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبیداللہ بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھ کو (پہلے) عرب کے ایک ہی محاورے پر قرآن پڑھایا۔ میں نے ان سے کہا (اس میں بہت سختی ہوگی) میں برابر ان سے کہتا رہا کہ اور محاوروں میں بھی پڑھنے کی اجازت دو ۔ یہاں تک کہ سات محاوروں کی اجازت ملی۔
دوسری احادیث مبارکہ
صحیح البخاری
کتاب: فضائل قرآن
باب: باب: قرآن مجید سات قراتوں سے نازل ہوا ہے۔
حدیث نمبر: 4991
ترجمہ:
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبیداللہ بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھ کو (پہلے) عرب کے ایک ہی محاورے پر قرآن پڑھایا۔ میں نے ان سے کہا (اس میں بہت سختی ہوگی) میں برابر ان سے کہتا رہا کہ اور محاوروں میں بھی پڑھنے کی اجازت دو ۔ یہاں تک کہ سات محاوروں کی اجازت ملی۔
